سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ یہ ہے کہ بکرا ایک سال کے لیے کا ضروری ہے اور کوئی چھ مہینے کا ہی بکرا ہے لیکن نظر آرہا ہے کہ ایک سال کا ہے لیکن چھ ہی مہینے کا ہے تو کیا اس کی قربانی کر سکتے ہیں کسی عالم نے ہم سے کہا کہ کر سکتے ہیں اگر وہ ایک سال کا نظر ارہا ہے دکھنے میں چھ سے سات مہینے کا ہی ہے توکیا قربانی کر سکتے ہیں تو جواب مطلوب ہے
سائل عبدالحی سالک اورنگ آباد
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالی
بکرا، بکری کے لئے قربانی کی عمر ایک سال ہے اس سے کم کی ہو تو قربانی درست نہیں ہے یہ حکم صرف (مینڈھا، بھیڑ، دنبہ، دنبی،) کا ہے ان میں بھی اصل ایک سال ہے لیکن اگر چھ ماہ کے ہو اور وہ صحت اور فربہ ہونے میں سال بھر کے معلوم ہوتے ہو تو اس کی بھی قربانی درست ہے اور ان کے علاوہ کسی اور جانور میں یہ حکم نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے
قید بہ لأنہ لا یجوز الجذع من المعز وغیرہ بلا خلاف کما في المبسوط ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وصح (الثني) فصاعداً من الثلاثة والثني هو ابن خمس من الإبل، وحولين من البقر والجاموس، وحول من الشاة والمعز والمتولد بين الأهل والوحشي يتبع الأم. قاله المصنف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وفي البدائع تقدير هذه الأسنان بما ذكر لمنع النقصان لا الزيادة فلو ضحى بسن أقل لا يجوز، وبأكبر يجوز وهو أفضل۔ (فتاوی شامی ٩/ ٤٦۵ ۔ ٤٦٦ مکتبہ دار عالم الکتب)
واللہ أعلم بالثواب والیہ المرجع والمآب
العارض مفتی آصف بن محمد گودھروی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں