سبسیڈی لینے کا شرعی حکم مفتی آصف گودھروی
سوال
السلام عليكم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جی ایک اہم مسئلہ ہے۔ کہ آجکل جو گیس بوتل لیتے ہیں ڈائری کے ذریعے تو گورمنٹ کی جانب سےلینے والے کے اکاؤنٹ میں سبسیڈی جمع ہوتی ہے تو پوچھنا یہ تھا۔ کہ سبسیڈی کا لینا جائز ہے یا نہیں۔ مدلل جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائے۔
سائل: ابو الفہد جےپوری
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالیٰ
سبسیڈی کے سلسلے میں عام کتب فتاوی میں کوئی صریح جزیہ نہیں ملا البتہ اتنی بات ہے کہ جو سبسیڈی گیس سلینڈر میں ملتی ہے اس کے اندر بوتل کی قیمت بڑھا کر دی جاتی ہے اور پھر بعد میں اس کی قیمت کم کردی جاتی ہے یعنی سیلنڈر کی ٨٠٠ روپے قیمت رکھ دی جاتی ہے پھر اس کے بعد کچھ روپے سبسیڈی کے نام سے اس کے اکاؤنٹ میں جمع کردئے جاتے ہیں اس کا نام سبسیڈی رکھ دیا ہے اصل میں یہ اپنی ہی طرف سے کسی چیز کی قیمت زیادہ بڑھاکر کم کرنے کے مترادف ہیں لہذا یہ ایسا ہو گیا کہ بائع نے ایک قیمت متعین کی پھر اس کے بعد اس نے اس میں سے کچھ کم کر دیا اور اس طرح بیع و شراء جائز ہے اس لئے کہ اپنی چیز کی قیمت زیادہ ہو تو اس کو کم بھی کر سکتے ہیں جیسے کہ صاحب ہدایہ نے جلد نمبر ٣ صفحہ نمبر ٨٠ پر لکھا ہے
ویجوز للمشتری ان یزید للبائع فی الثمن ویجوز للبائع ان یزید للمشتری فی المبیع ویجوز ان یحط عن الثمن ھدایہ جلد نمبر٣ صفحہ نمبر٨٠
العارض:مفتی آصف گودهروي
خادم:جامعہ تحفیظ القرآن اسلام پورا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں