ہفتہ، 17 اپریل، 2021

روزہ کی حالت میں دانت میں انجکشن لگوانا مفتی آصف گودھروی

 سوال

ایک سوال ہے کہ کیا روزے کی حالت میں دانتوں میں انجکشن لگوا سکتے ہیں بالتفصیل جواب مطلوب ہے؟

سائل: ثالث چھاپی


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالیٰ

روزہ اس وقت فاسدہوتا ہے جب کوئی چیز منافذ اصلیہ یعنی  پیٹ اور سر کی طرف کسی چیز کے پہنچنے کے راستے سے داخل ہو۔ 


شامی میں ہے۔ ( والمفطر انما هو الداخل من المنفذ . شامی جلد ۔ ۳۶۷ ٫ ۳ )

لہذا روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا جائز ہے، خواہ رگ میں لگوایا جائے یا گوشت میں یا دانت میں (لیکن دانت میں لگوانے کی صورت میں اس کا دھیان رہے کہ انجکشن یا خون کے ذرات منہ سے اندر کی طرف نہ جائے ورنہ روزہ ٹوٹ جائے گا)   کیوں کہ انجکشن کے ذریعہ جو دوا بدن میں پہنچائی جاتی ہے وہ اصلی راستوں (منفذ)سے نہیں، بلکہ رگوں یا مسامات کے ذریعہ بدن  میں  جاتی ہے، جب کہ روزہ فاسد ہونے کے لیے ضروری ہے کے بدن کے اصلی راستوں سے کوئی  چیز  جسم کے اندر پہنچے اور انجکشن میں ایسا نہیں ہوتا، لہٰذا روزہ کی حالت میں دانت میں  انجکشن لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، 

فقط والسلام: واللہ اعلم بالصواب

العارض: مفتی آصف گودھروی


1 تبصرہ:

أبو أحمد حسان بن سماحة الشيخ محمد يونس التاجفوري الغجراتي الأجوبة المستحكمة في سلسلة الأحاديث الضعيفة والموضوعة کہا...

ماشاءاللہ بہت ہی خوبصورت اور دلکش۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ آپ محترم کی تمام مساعئ جمیلہ کو قبول فرما کر دارین میں بہترین بدلہ نصیب فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین
ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری گجرات الھند