سوال
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب ایک بندے نے کہا کہ ایک بھینس لی ہے اور اسکو مسجد میں دیا ہے اور یہ بھی کہا کہ مسجد میں دی رہا ہوں لیکن ہے پیرانِ پیر کے نام پر تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے
سائل محمد عبداللہ پاکستانی
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالی
جو چیزیں بزرگوں کے نام نیاز کی جاتی ہے اس کی دو جہتیں ہیں: بعض جہلاء ان کو تقرب حاصل کرنے اور ان بزرگوں سے اپنی مرادیں مانگنے کی نیت سے دیتے ہیں، یہ تو شرک ہے، اور اس قسم کی چیزیں حرام ہے ’’وما اهل لغیر اللّٰه‘‘ میں داخل ہونے کی وجہ سے، اور بعض حضرات اللہ ہی کے لیے دیتے ہیں اور ان کی نیت یہ ہوتی ہے کہ اے اللہ اس کا ثواب فلاں بزرگ کی روح کو پہنچادے تو یہ جائز ہے، اور اس طرح کی چیزیں وغیرہ سب حلال ہیں۔ مستفاد: امداد الفتاوی ٥/٢٦٩)
مسؤلہ صورت میں اگر اس کی نیت تقرب حاصل کرنے اور ان سے اپنی مرادیں مانگنے کی نیت سے دیتے ہیں، تو یہ شرک ہے، اور اس قسم کی چیزیں ’’وما اهل لغیر اللّٰه‘‘ میں داخل ہونے کی وجہ سے حرام ہے اور اگر ان کی نیت یہ ہے کہ اس کا ثواب ان کی روح کو پہنچاوے تو لینا جائز ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔
العارض مفتی آصف گودھروی
خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں