منگل، 10 مئی، 2022

پیران پیر کے نام مسجد میں بھینس دینا سوال نمبر ٣١١

 سوال

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

 مفتی صاحب ایک بندے نے کہا کہ ایک بھینس لی ہے اور اسکو مسجد میں دیا ہے اور یہ بھی کہا کہ مسجد میں دی رہا ہوں لیکن ہے پیرانِ پیر کے نام پر  تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے

سائل محمد عبداللہ پاکستانی


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالی


جو چیزیں بزرگوں کے نام نیاز کی جاتی ہے اس کی دو جہتیں ہیں: بعض جہلاء ان کو تقرب حاصل کرنے اور ان بزرگوں سے اپنی مرادیں مانگنے کی نیت سے دیتے ہیں، یہ تو شرک ہے، اور اس قسم کی چیزیں حرام ہے ’’وما اهل لغیر اللّٰه‘‘ میں داخل ہونے کی وجہ سے، اور بعض حضرات اللہ ہی کے لیے دیتے ہیں اور ان کی نیت یہ ہوتی ہے کہ اے اللہ اس کا ثواب فلاں بزرگ کی روح کو پہنچادے تو یہ جائز ہے، اور اس طرح کی چیزیں وغیرہ سب حلال ہیں۔ مستفاد: امداد الفتاوی ٥/٢٦٩) 


مسؤلہ صورت میں اگر اس کی نیت تقرب حاصل کرنے اور ان سے اپنی مرادیں مانگنے کی نیت سے دیتے ہیں، تو یہ شرک ہے، اور اس قسم کی چیزیں ’’وما اهل لغیر اللّٰه‘‘ میں داخل ہونے کی وجہ سے حرام ہے اور اگر ان کی نیت یہ ہے کہ اس کا ثواب ان کی روح کو پہنچاوے تو لینا جائز ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: