سوال
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب موبائل میں قرآنی آیات ڈیلیٹ کرنا کیسا ہے؟
سائل محمد عبداللہ پاکستانی
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالی
موبائل میں قرآن کریم کی آیات کو پڑھنے کے بعد ان کو ڈیلیٹ کرنے کی ضرورت درپیش ہو تو ضرورت پر قرآنی آیات ڈلیٹ کردینا بھی درست ہے، اس کو ڈیلیٹ کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، اس لیے کہ فقہاءِ کرام نے ضرورت کی صورت میں کاغذ پر سے قرآنی آیات اور احادیث کو ڈیلیٹ کرنے کی اجازت دی ہے
فتاوی شامی میں ہے۔
ولو فیہ اسم اللہ أو الرسول فیجوز محوہ لیلف فیہ شيء (درمختار مع الشامي ١/٣٢٢ مطبوعہ مکبتہ زکریا دیوبند)
فتاوی شامی میں ہے۔
الكتب التي لاينتفع بها يمحى عنها اسم الله وملائكته ورسله ويحرق الباقي (٩/٦٠۵ کتاب الحظر والإباحة)
فتاوی عالمگیری میں ہے۔
ولو کان فیہ اسم اللہ تعالی أو اسم النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یجوز محوہ لیلف فیہ شییٔ کذا فی القنیة، ولو محا لوحا کتب فیہ القرآن واستعملہ فی أمر الدنیا یجوز کذا فی الغرائب(الفتاوی الھندیة ،کتاب الکراھیة، الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف وما کتب فیہ شییٴ من القرآن نحو الدراھم والقرطاس أو کتب فیہ اسم اللہ تعالی،۵/٣٢٢ ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔ واللہ اعلم بالصواب۔
العارض مفتی آصف گودھروی
خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں