سوال
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
حضرت حالت اعتکاف میں بسب شدت گرمی کے غسل کرنا کیسا ہے ؟ جزاک اللہ
اس بارے میں ھمارے یہاں شدید اختلاف ہورہا ہے ۔ آگر قدرے تفصیل سے بیان کرے تو عنداللہ ماجور بنینگے
سائل عطاءاللہ بنگلہ دیش
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالی
واجب غسل کے علاوہ جمعہ کے غسل کے لئے اسی طرح بدن کی صفائی یا ٹھنڈک کے لئے غسل کے بارے میں باہر نکلنے میں عام کتب فقہ میں تو اس بات کی صراحت ہے کہ غسل واجب کے علاوہ کسی اور غسل کے لئے مسجد سے نہیں نکل سکتا لیکن بعض فقہی عبارات سے جمعہ کے غسل کا جواز معلوم ہوتا ہے
(يخرج للوضوء والاغتسال فرضا كان أو نفلا، تاتارخانیہ ٣٤٦ /٣)
اسی طرح تاتارخانیہ میں ہے کہ امام ابو یوسف صاحب کے نزدیک کچھ دیر کے لئے مسجد سے باہر رہنے کی صورت میں اعتکاف نہیں ٹوٹتا۔ (٤٤٤/٣)
لہذا ایسا معتكف جو روزانہ غسل کا عادی ہو اور بغیر غسل کے وہ بے چین ہو جائے، نیز موسم گرما میں تو اور پریشانی کا باعث ہے ایسی صورتوں میں ان کے لئے گنجائش ہے کہ غسل تبرید کرلیں۔
العارض مفتی آصف گودھروی
خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں