سوال
شوگر کے مریض کے لئے روزے کا کیا حکم ہے کیوں کہ شوگر کا مریض عام طور پر بھوک کی وجہ سے بے حال ہو جا تا ہے کیا اس کے لئے فدیہ کی کوئی گنجائش ہے ؟
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالی
شوگر کے مریض کو روزے کا فدیہ دینا اس وقت جائز ہے جب روزے کی حالت میں شوگر کے مریض کی طبیعت زیادہ خراب ہونے لگے اس قدر تکلیف میں مبتلا ہو کہ روزہ رکھنے کی طاقت بالکل ختم ہوچکی ہو اور آئندہ مستقبل میں بھی بظاہر روزے پر قدرت حاصل ہونے کی کوئی امید نہ ہو، اور ماہر ڈاکٹر کی رائے ہو کہ اب تادمِ حیات صحت کی امید نہیں ہے، تو ایسی صورت میں ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کی مقدار فقیر کو دے دیا کرے۔
البتہ اگر مرض دائمی نہ ہو جس میں روزہ رکھنے کی استطاعت بھی ہو (یعنی سردی کے ایام میں روزہ رکھنے کی بھی طاقت ہو یا بعد میں مرض جاتارہا، یا اس میں کمی ہوگئی اور دوبارہ روزہ رکھنے کی قوت پیدا ہوگئی تو جتنے روزے چھوڑے ہوں گے ان کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم صدقہ ہوجائے گی۔
تفسیر جلالین میں ہے۔
(لايطيقونه، لكبر أو مرض لا يرجى برءہ۔ (تفسیر جلالین سوره بقره آیت ١٨٤)
فتاوی تاتارخانیہ میں ہے۔
والـمـرض الـذي يبيـح الـفطر ما يخاف منه الموت أو زيادة علة حتى لو خاف أنه لو لم يفطر يزداد عينه وجعاأو حماه شدة حل له أن يفطر (الفتاوى التاتار انـــــــه ٤٠٣/۳ جـديـد) واللہ اعلم بالصواب۔
العارض مفتی آصف گودھروی
خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں