پیر، 17 جنوری، 2022

مسبوق امام کو سجدے میں پاوے کیا کرے

 سوال

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ حضرت ایک مسئلہ ہے کوئی شخص نماز پڑھنے کے لئے آیا اور اس نے دیکھا کہ امام صاحب سجدے میں جا رہے ہیں تو یہ شخص کیا کرے نیت باندھ کر امام کے ساتھ سجدے میں چلا جائے یا امام کے سجدوں سے فارغ ہونے کا انتظار کرے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی

سائل: مولانا انصاف للریا


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالیٰ


بعد میں آنے والی شخص نماز امام صاحب سجدے میں جاتا ہوا دیکھیں تو یہ شخص  نیت باندھ کر امام کے ساتھ سجدے میں چلا جائے امام کے سجدوں سے فارغ ہونے کا انتظار نہ  کریں کیون کہ جماعت کے دوران آنے والے شخص (مسبوق) کے لیے یہی حکم یہ ہے کہ وہ نماز کے دوران امام کو جس رکن میں پائے تکبیرِ تحریمہ کہہ کر اس کے ساتھ  جماعت میں شامل ہوجائے،  اگرامام سجدہ میں ہو تو مقتدی بھی اس سجدہ میں شامل ہوجائے، مقتدی کا یہ سجدہ ادا ہوجائے اگرچہ اس کی وہ رکعت شمار نہیں ہوگی۔ حدیث میں اس کی فضیلت وارد ہوئی ہے۔ الاتہ امام کی فراغت سجدہ کا انتظار کریں گا تو بھی حرج نہیں ہے البتہ حدیث کی فضیلت سے محروم رہے گا۔


ترمذی کی حدیث ہے۔

" عن معاذ بن جبل قال: قال رسول الله ﷺ: ’’ إذا أتی أحدکم الصلاة والإمام علی حال فلیصنع کما یصنع الإمام ‘‘ ۔ (جامع الترمذی :۱/۱۳۰، باب ما یدرك الرجل الإمام) فقط واللہ اعلم


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: