اتوار، 23 جنوری، 2022

سجدہ کی حالت میں پاؤں کا اٹھ جانا

 سوال

السلام علیکم و رحمت اللہ وبر کاتہ

حضرت نماز میں سجدہ کی حالت میں اگر پاؤں اٹھ جائے تو نماز ہو گی یا نہیں۔

سائل: محمد مزمل سلیمانی


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالیٰ


صورت مسئولہ میں صرف زمیں سے پاؤں اٹھنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی ہے بلکہ دونوں پاؤں پورے سجدے کے دوران اٹھے رہے، اور بالکل بھی زمین پر نہیں لگے، کم از کم ایک انگلی ایک مرتبہ سبحان اللہ کے بقدر بھی زمین پر نہیں ٹکی تو اس سے سجدہ کا فرض ادا نہیں ہوگا۔

اور اگر سجدہ میں کم از کم ایک انگلی بھی ایک مرتبہ سبحان اللہ کے بقدر زمین پر لگ گئی، تو اس سے سجدہ کا فرض ادا ہو جائے گا، البتہ اس طرح سے بلاعذر شرعی پاؤں کو زمین سے اٹھانا مکروہ ہے۔


شامی میں ہے

وفيه يفترض وضع أصابع القدم ولو واحدةً نحو القبلة وإلا لم تجز، والناس عنه غافلون۔ {ص ٢/٢٠٤}

وقدمیہ، یجب إسقاطہ لأن إصبع واحد منھما یکفی کما ذکرہ بعد وأفاد أنہ لولم یضع شیئاً من القدمین لم یصح السجود وھو مقتضی ما قدمناہ أنفاً عن البحر۔ (رد المحتار،٢/١٣٥)


 فتاوی ھندیہ میں ہے۔

ولو وضع أحدہما جاز مع الکراہۃ إن کان بغیر عذر۔

( الفتاوی الھندیةج:١/٧٠) واللہ اعلم بالصواب


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: