سوال
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
محترم حضرات میاں بیوی اپنے کمرے میں باجماعت نماز ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟یعنی اپنی شوہر کو امام بناکرصورت مسئولہ بیان کریں بہت شکریہ ہوں گے، جزاک اللہ خیراً کثیرا۔
سائل: محمد قاسم اراکان
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالیٰ
میاں بیوی اپنے کمرے میں باجماعت نماز ادا کرسکتے ہیں جبکہ مسجد کی جماعت فوت ہوجائے لیکن عورت جب گھر میں اپنے شوہر کے ساتھ (اس کی اقتداء میں ) نماز ادا کرے تو وہ پیچھے کھڑی رہے گی، اگر غلطی سے بھی اس کا قدم شوہر کے قدم کے مقابل اور برابر ہوجائے گا تو دونوں کی نماز درست نہیں ہوگی البتہ بیوی کے دونوں قدم شوہرکے قدم سے پیچھے ہوں تو دونوں کی نماز باجماعت درست ہےچاہے بیوی دراز قد کی ہو جس کی وجہ سے سجدہ میں اس کا سر شوہر کے سر کے آگے ہوجائے تو بھی کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ یہاں قدموں کا اعتبار ہے نہ کہ سرکا۔
الْمَرْأَةُ إذَا صَلَّتْ مَعَ زَوْجِهَا فِي الْبَيْتِ، إنْ كَانَ قَدَمُهَا بِحِذَاءِ قَدَمِ الزَّوْجِ لَا تَجُوزُ صَلَاتُهُمَا بِالْجَمَاعَةِ، وَإِنْ كَانَ قَدَمَاهَا خَلْفَ قَدَمِ الزَّوْجِ إلَّا أَنَّهَا طَوِيلَةٌ تَقَعُ رَأْسُ الْمَرْأَةِ فِي السُّجُودِ قِبَلَ رَأْسِ الزَّوْجِ جَازَتْ صَلَاتُهُمَا لِأَنَّ الْعِبْرَةَ لِلْقَدَمِ. (ابن عابدين، ردالمحتار، ٢/٣١٥ط مکتبہ زکریا)
العارض: مفتی آصف گودھروی
خادم: مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں