منگل، 25 جنوری، 2022

ولی کے بغیر نکاح کا حکم

 سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔

حضرت مسئلہ یہ ہے کہ ولی کے بغیر نکاح جائز ہے یا نہیں اور اگر ولی کے بغیر نکاح جائز ہے تو اس کی دلیل کیا ہے اور اگر ناجائز  ہے، تو اس کی کیا دلیل ہے یہ معلوم کرنا ہے۔

ساںٔل: انس انڈمان


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالیٰ


عاقلہ بالغ لڑکی ولی کے بغیر اپنی مرضی سے نکاح کر سکتی ہے لیکن یہ پسندیدہ نہیں۔ چونکہ لڑکی عاقلہ وبالغہ ہے اور وہ باقاعدہ مجلس نکاح منعقد کرکے اپنا نکاح شرعی طریقہ پر شرعی گواہوں کی موجودگی میں اپنے پسندیدہ شخص سے کردے، جس سے لڑکی نکاح کرنا چاہتی ہے تو لڑکی کا نکاح اس لڑکے سے شرعاً درست ومنعقد ہوجائے گا اور دونوں باہم میاں بیوی بن جائیں گے، البتہ کسی لڑکی کا از خود اپنا نکاح کرنا یا اپنے ولی وسرپرست کی اجازت ورضامندی اور ان کی اطلاع کے بغیر کسی کو اپنے نکاح میں لانا شریعت میں پسندیدہ نہیں، اس لیے کسی مسلمان لڑکی کو اس طرح ہرگز نکاح نہ کرنا چاہئے۔

اس لئے کہ شرعیت میں یہ مطلوب ہے کہ ولی کی اجازت سے نکاح کیا جائے، بعض احادیث میں ولی کی اجازت کے بغیر لڑکی کے کئے ہوئے نکاح کو باطل قرار دیا گیا ہے، حنفیہ کے یہاں اگرچہ باطل نہیں ہے، صحت کی شرائط کے ساتھ نکاح منعقد ہو جاتا ہے لیکن بہرحال یہ مستحسن نہیں کہ لڑکی از خود اقدام کرے، اسے چاہئے کہ نکاح کا معاملہ اولیاء کے حوالہ کردے

شامی میں ہے۔

( فنفذ نکاح حرة مکلفة بلا ) رضا ( ولی ) ، والأصل أن کل من تصرف في مالہ تصرف في نفسہ وما لا فلا (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب النکاح، باب الولي ٤/١٥٥ ط: مکتبة زکریا دیوبند)


قولہ: ( ولایة ندب ) أي: یستحب للمرأة تفویض أمرھا إلی ولیھا کی لا تنسب إلی الوقاحة، بحر، وللخروج من خلاف الشافعي فی البکر ( رد المحتار، کتاب النکاح، باب الولي ٤/١٥٤)۔

اس سلسلہ میں فتاویٰ بنوری ٹاؤن کے دوفتاوی کی لنک ارسال کرتاہوں جس میں کافی حد تک ولی کے سلسلہ میں بحث کی گئی ہے اس کا ضرور بغور مطلعہ فرمائیں، ان شاء اللہ کافی فائدہ ہوگا۔

بغیر ولی کے نکاح کا حکم

https://www.banuri.edu.pk/readquestion/bagher-wali-ky-nikha-ka-hukum-144107201007/21-03-2020

عاقلہ بالغہ کا ولی کی اجازت کے بغیر غیر کفو میں نکاح کرنا

https://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D8%B9%D8%A7%D9%82%D9%84%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D9%84%D8%BA%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D8%A7%D8%B2%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%81%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DA%A9%D8%A7%D8%AD-%D9%85%D9%86%D8%B9%D9%82%D8%AF-%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%81-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%A8%DB%81-%D9%82%D9%88%D9%84/07-01-2019

 واللہ اعلم بالصواب


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: