سوال
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مفتی صاحب دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ قطر میں کورونا وائرس کی گائیڈ لائن میں حکومت نے مسجد میں جمعہ پر پابندی عائد کی ہے اور بوقت جمعہ چند افراد پر مشتمل مسجد میں ظہر کی نماز کی اجازت دی ہے
ایسے میں عندالاحناف مسجد میں بوقت جمعہ ظہر افضل ہے؟ یا مسجد کے علاوہ دیگر جگہ پر کچھ افراد پر مشتمل جمعہ افضل ہے؟ مدلل جواب مطلوب ہے
سائل: محمد معاذ پالنپوری
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالیٰ
بغیر کسی عذر کہ گھروں میں جمعہ کی نماز پڑھنا مکروہ ہے، لیکن مذکورہ حالالت ( کورونا وائرس کی گائیڈ لائن کی وجہ سے ) کی وجہ سے علاقے میں مساجد میں جمعہ کے اجتماع پر پابندی ہے، جس کی وجہ سے گھر وغیرہ میں جمعہ کی نماز پڑھنا ہی لازم ہے، تو وہاں کے بالغ مردوں کو چاہیے کہ وہ مساجد کے علاوہ کسی ایسی جگہ میں (خواہ گھر یا کوئی اور جگہ) جہاں چار یا چار سے زیادہ بالغ مرد جمع ہوسکیں اور ان لوگوں کی طرف سے دیگر لوگوں کی نماز میں شرکت کی ممانعت نہ ہو، جمعہ قائم کرنے کی کوشش کریں، جس جگہ نمازِ جمعہ ادا کررہے ہوں وہاں کا دروازہ کھلا رکھیں، تاکہ اگر کوئی نماز میں شریک ہونا چاہے تو شریک ہوسکے۔
اورجب تک شہر ، فنائے شہر یا بڑی بستی میں جمعہ کی نماز مسجد میں جاکر پڑھنا ممکن نہ ہو وہاں تک کم از کم چاربالغ مرد کسی جگہ یا گھر میں اکٹھے ہوکر جمعہ کی نماز پڑھتے رہیں، البتہ یہ بات ضرور یاد رکھیں کہ جس جگہ نماز ہورہی ہو اس کا دروازہ کھلا رکھا جائے اور اگر کوئی نماز میں شریک ہونا چاہے تو اسے منع نہ کیا جائے۔ اگر کوئی شخص شہر میں گھر پر کسی اور جگہ جمعہ کی نماز نہ پڑھ سکا تو وہ جماعت کے بغیر اکیلے ظہر کی نماز پڑھے۔
حلبی کبیری میں ہے
وفي الفتاوى الغیاثیة: لوصلی الجمعة في قریة بغیر مسجد جامع والقریة كبیرة لها قرى وفیها وال وحاكم جازت الجمعة بنوا المسجد أو لم یبنوا … والمسجد الجامع لیس بشرط، ولهذا أجمعوا علی جوازها بالمصلی في فناء المصر (ص؛٥٥١ فصل فی صلاۃ الجمعۃ، ط؛ سہیل اکیڈمی)
شامی میں ہے۔
وأغلق بابه) وصلى بأصحابه (لم تنعقد) ولو فتحه وأذن للناس بالدخول جاز وكره، الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار٣/٢٦ ط۔مکتبہ زکریا)
وکرہ تحریما لمعذور ومسجون ومسافر أداء ظھر بجماعة في مصر قبل الجمعة وبعدھا لتقلیل الجماعةوصورة المعارضة وأفاد أن المساجد تغلق یوم الجمعة إلا الجامع، وکذا أھل مصر فاتتھم الجمعة فإنھم یصلون الظھر بغیر أذان ولا إقامة ولا جماعة (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الجمعة، ۳/ ۳۲، ۳۳، ط: مکتبة زکریا)
شہر، فنائے شہر یا قصبہ یا گھر میں اگر بالغ مرد چار کی تعداد میں جمع نہ ہوسکیں تو ظہر کی نماز جماعت کے بغیر انفرادی طور پر پڑھ لیں۔ واللہ اعلم بالصواب
العارض مفتی آصف گودھروی
خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں