جمعہ، 25 مارچ، 2022

سنگ بنیاد کے وقت سونے کا پانی ڈالنا سوال نمبر ٢٥١

  سوال

کہ لوگوں میں یہ عادت ہے کہ گھر کی بنیاد رکھتے (پہلی اینٹ گڑھے میں)رکھنے سے پہلے سونا چاندی دھوکر اسکا پانی گڑھے میں ڈالتے ہیں پھر اینٹ رکھنا شروع کر تے ہیں یعنی گھر بنانا شروع کر تے ہیں

تو شرعی اعتبار سے ایسا کرنا کیسا ہے

سائل: طارق بہار


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالی


اس سلسلے کے سوال کے جواب میں ہمارے استاذ محترم اور ہمارے شیخ مرشد حضرت مفتی اسماعیل صاحب کچھولوی اپنی کتاب فتاوی دینیہ میں تحریر بقلم ہے۔

 

الجواب: حامداً و مصلیاً و مسلماً… سنگ بنیاد رکھنے کے لئے یا افتتاح کرنے کے لئے کوئی مکروہ وقت نہیں ہے اسی طرح کوئی افضل وقت بھی نہیں ہے۔ اور اس کے لئے کوئی ورد بھی نہیں ہے۔ شریعت میں ایسے کاموں کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے۔ اس کے باوجود حصول برکت کے لئے کسی متقی پرہیزگار شخص سے سنگ بنیاد یا مکان کا افتتاح کرایا جائے تو منع بھی نہیں ہے ،البتہ! ہر اہم اور بڑے کام کو اللہ کے نام سے شروع کرنا چاہئے۔ اس لئے اللہ کے نام سے اورایسی کوئی آیت یا حدیث کی دعائیں ہوں تو پڑھی جاسکتی ہیں ۔ 

سنگ بنیاد میں سونے وچاندی کے سکے ڈالنا، یا ناریل پھوڑنا، یا ایسے ہی دوسرے افعال غیر مذہبی رواج ہیں ، اورغیر مذہب والوں کی اتباع میں کئے جاتے ہیں اس لئے منع ہیں۔ (فتاوی دینیہ ١/١٦٤)۔ واللہ اعلم بالصواب۔

العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: