جمعرات، 3 فروری، 2022

فرض کی تیسری چوتھی رکعت میں قرأت کا حکم

 سوال

اگر ہم اکیلے میں فرض نماز پڑھ رہے ہو اور غلطی سے تیسری چوٹھی رکعت میں بھی سورہ فاتحہ کے بعد صورت پڑھ لے تو کیا وہ نماز ہوگی یہ نہیں

سائل: مولانا احمد سعید احمدآباد


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالی


فرض نماز چاہے اکیلے پڑھیں یا جماعت سے پڑھیں اس کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃٔ فاتحہ کے ساتھ سورۃ کا ملانا ضروری ہے، اور بعد کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورۃٔ فاتحہ پڑھنا سنت ہے، اور ساتھ کوئی سورت یا آیت ملانا نہ سنت ہے، نہ واجب، لہٰذا اگر کسی نے فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد کوئی سورت یا آیت پڑھ لی تومفتی بہ قول کے مطابق سجدہ سہو واجب نہ ہوگا۔


شامی میں ہے۔

وفي أظھر الروایات لا یجب- سجود السھو -؛ لأن القراءة فیھما مشروعة من غیر تقدیر، والاقتصار علی الفاتحہ مسنون لا واجب (شامی٢/١٥٠ مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند )


اسی طرح بدائع الصنائع میں ہے۔

وعلي وابن مسعود کان یقولان: المصلي بالخیار في الأخریین إن شاء قرأ وإن شاء سکت وإن شاء سبّح، وسأل رجل عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہ عن قراءۃ الفاتحۃ في الأخریین فقالت لکن علی وجہ الثناء ولم یرو عن غیرہم خلاف ذٰلک فیکون ذٰلک إجماعاً ولأن القراءۃ في الأخریین ذکر یخافت بہا علی کل حالٍ فلا تکون فرضا کثناء الافتتاح۔ (بدائع الصنائع / الکلام في القراءۃ۔ ١/٢٩٥ زکریا) واللہ اعلم بالصواب۔


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: