سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت عورت اور مرد کا حالت نماز میں ہاتھوں پر دستانیں پہن کر نماز پڑھنا کیا درست ہے اور کیا اس طرح کیا نماز ہو جایگی ۔
سائل: حارث جمالی ہریدوار
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالی
ہاتھوں میں دستانوں کو پہننا شرعاً جائز ہے صحیح حدیث میں وارد ہے۔
لَا تَنْتَقِبِ الْمُحْرِمَةُ وَلَا تَلْبَسِ الْقُفَّازَيْنِ (صحيح البخاري، جزاء الصيد، باب ما ينهی من الطيب للمحرم والمحرمة، ح: ۱۸۳۸)
’’محرم عورت نہ نقاب اوڑھے اور نہ دستانے پہنے۔‘‘
اس سے یہ بات واضح ہورہی ہے کہ دستانے پہننا جائز ہے۔ اور جب جائز ہے تو مرد و عورت کا حالت نماز میں ہاتھوں پر دستانیں پہن کر نماز پڑھنا بھی درست ہے، اور چونکہ عورت دوران نماز کسی اجنبی شخص کے پاس نہ ہونے کی صورت میں چہرے کے علاوہ تمام جسم ڈھانپنے کی پابند ہے اور دستانے ہاتھوں کو ڈھانپ دیتے ہیں۔
صورت مسئولہ میں دستانے پہننا مطلق جائز ہے تو مرد اور عورت دونوں نماز اور غیر نماز میں پہن سکتے ہیں نماز میں کوئی کراہت نہیں ہوگی۔ واللہ اعلم بالصواب
العارض مفتی آصف گودھروی
خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں