ہفتہ، 5 فروری، 2022

نماز کی حالت میں دستانے پہننا

 سوال

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

حضرت عورت اور مرد کا حالت نماز میں ہاتھوں پر دستانیں پہن کر نماز پڑھنا کیا درست ہے اور کیا اس طرح کیا نماز ہو جایگی ۔

سائل: حارث جمالی ہریدوار


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالی


ہاتھوں میں دستانوں کو پہننا شرعاً جائز ہے صحیح حدیث میں وارد ہے۔


لَا تَنْتَقِبِ الْمُحْرِمَةُ وَلَا تَلْبَسِ الْقُفَّازَيْنِ (صحيح البخاري، جزاء الصيد، باب ما ينهی من الطيب للمحرم والمحرمة، ح: ۱۸۳۸)


’’محرم عورت نہ نقاب اوڑھے اور نہ دستانے پہنے۔‘‘


اس سے یہ بات واضح ہورہی ہے کہ دستانے پہننا جائز ہے۔ اور جب جائز ہے تو مرد و عورت کا حالت نماز میں ہاتھوں پر دستانیں پہن کر نماز پڑھنا بھی درست ہے، اور چونکہ عورت دوران نماز کسی اجنبی شخص کے پاس نہ ہونے کی صورت میں چہرے کے علاوہ تمام جسم ڈھانپنے کی پابند ہے اور دستانے ہاتھوں کو ڈھانپ دیتے ہیں۔


صورت مسئولہ میں دستانے پہننا مطلق جائز ہے تو مرد اور عورت دونوں نماز اور غیر نماز میں پہن سکتے ہیں نماز میں کوئی کراہت نہیں ہوگی۔ واللہ اعلم بالصواب


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: