جمعہ، 4 فروری، 2022

بیوی کو طلاق طلاق طلاق کہنے کی صورت میں طلاق کا حکم

سوال

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ایک شخص نے اپنی بیوی سے جھگڑتے ہوئے کہا طلاق طلاق طلاق اپنے گھر چلی جا تو کتنی طلاق واقع ہوگی تفصیلاً وضاحت فرمادیں۔

سائل: ابو الحارث اتراکھنڈ


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالی


صورت مسئولہ میں اگر وہ آدمی طلاق کا لفظ تین مرتبہ کہنے کا اقرار کرتا ہے اور اس کی بیوی مدخولہ ہے تو اس کی بیوی پر تینوں طلاقیں پڑگئیں، نیز وقوع طلاق کے لیے ہرجگہ لفظ تم یا تمھیں صراحتا استعمال ضروری نہیں، بلکہ اگر قرینے سے اضافت کا معنی مفہوم ہو تب بھی کافی ہے اور صورت مسئولہ میں سیاق وسباق سے اضافت کا مفہوم واضح ہے، لہذا مذکورہ خاتون پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں، اور عورت شوہر پر حرام ہوگئی ہے۔


اب حلالہ شرعیہ کے بغیر دونوں کا آپس میں نکاح نہیں ہوسکتا ہے حلالہ شرعیہ کا مطلب یہ ہے کہ عورت کی عدت پوری ہونے کے بعد کسی دوسری جگہ غیر مشروط شادی کرلے، پھر جس سے شادی کی ہے وہ دخول کے بعد بغیر کسی شرط یا دباؤ کے ازخود اپنی مرضی سے طلاق دیدے یا اس کی وفات ہوجائے، پھر وہ عدت بھی پوری ہوجائے، اس کےبعد آپس کی رضامندی سے نئے مہر کے عوض میں دوبارہ نکاح کرنے کو شرعی حلالہ کہتے ہیں۔


 عالمگیری میں ہے۔

رجل قال لامرأته أنت طالق أنت طالق أنت طالق فقال عنيت بالأولى الطلاق وبالثانية والثالثة إفهامها صدق ديانة وفي القضاء طلقت ثلاثا كذا في فتاوى قاضي خان۔ (الفتاوى الهندية ٨/١٢٥)


اسی طرح فتاویٰ تاتارخانیہ میں ہے:

وفي الظهيرية: ومتى كرر لفظ الطلاق بحرف الواو أو بغير حرف الواو يتعدد وإن عنى بالثاني الأول لم يصدق في القضاء كقوله يا مطلقة أنت طالق۔۔ وفي الحاوي: ولو قال ترا يك طلاق يك طلاق يك طلاق بغير العطف وهي مدخول بها تقع ثلاث تطليقات۔ (كتاب الطلاق، الفصل الرابع، فيما يرجع إلى صريح الطلاق ٤٢٧-٤٢٩ \٤ ط: مكتبة زكريا، ديوبند هند)


بدائع الصنائع میں ہے:

وحال الغضب ومذاكرة الطلاق دليل إرادة الطلاق ظاهرًا فلايصدق في الصرف عن الظاهر۔ (كتاب الطلاق، فصل في النية في نوعي الطلاق ٣/١٠٢ دار الكتب العلمية)


فتح القدیر شرح ہدایہ میں ہے:

وإن كان الطلاق ثلاثًا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجًا غيره نكاحًا صحيحًا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها، الهداية۔ حتى تنكح زوجا غيره إلخ ) لا فرق في ذلك بين كون المطلقة مدخولاً بها أو غير مدخول بها لصريح إطلاق النص۔ (٤/١٥٧ فتح القدیر شرح ہدایہ )۔ واللہ اعلم بالصواب۔


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: