بدھ، 16 فروری، 2022

نماز جنازہ میں چوتھی تکبیر کے بعد ہاتھ کب چھوڑے سوال نمبر ١٥٠

 سوال

السلام علیکم ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ

جی مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ بہت سے لوگ جنازے کی نماز میں جب سلام پھیرتے ہیں تو داہنی جانب سلام پھیرتے وقت داہنا ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں اور بائیں جانب سلام پھیرتے وقت بایاں ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں کیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟ وضاحت کے ساتھ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں

سائل: محمد رضوان جمالپوری


الجواب وباللہ التوفیق

باسمہ سبحانہ وتعالی


جنازہ کی نماز میں سلام پھیرتے وقت ہاتھ باندھنے اور چھوڑنے کے سلسلے میں تین اقوال ہیں، چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیرنے سے پہلے بھی ہاتھ چھوڑنا درست ہے، مع السلام بھی اور بعد السلام بھی درست ہے، تینوں طرح گنجائش ہے،

یعنی چوتھی تکبیر کہہ کہ سلام سے پہلے دونوں ہاتھ چھوڑ دے، پھر دونوں طرف سلام پھیر دے، 

چوتھی تکبیر کہہ کر دائیں طرف سلام پھیر کر دایاں ہاتھ چھوڑدے اور بائیں طرف سلام پھیر کر بایاں ہاتھ چھوڑ دے۔

چوتھی تکبیر کہہ کر دونوں طرف سلام پھیر نے کے بعد دونوں ہاتھ چھوڑے۔ یہی اکثر مفتیان کی رائے ہے، اور اکابر کے یہاں بالعموم معمول یہی ہے، کیوں کہ سلام اللہ کا نام ہونے کی وجہ سے ذکر مسنون میں داخل ہے، اور ذکر مسنون میں ہاتھ باندھے رکھنا چاہیے۔

دیکھیں: فتاوی دارالعلوم: ۵/ ۲۱۸، سوال: ۲۸۷۳،

فتاوی رحیمیہ: ۷/ ۳۸، ط: دارالاشاعت،

فتاوی محمودیہ: ۸/ ۵۵۵، تا ۵۵۹، ط: ڈابھیل) 


صورت مسئولہ میں مذکورہ صورت بھی جائز ہے اس لئے کہ جنازہ کی نماز میں سلام کے وقت ہاتھ چھوڑنے کے تین طریقے ہیں اور تینوں میں سے جس پر عمل کیا جائے تو نماز جنازہ ہو جائے گی لاتہ اولی تیسری صورت ہے یعنی دونوں طرف سلام پھیر کر پھر ہاتھ چھوڑے۔


خلاصة الفتاویٰ میں ہے۔

ولایعقد بعد التکبیر الرابع؛ لأنه لایبقی ذکر مسنون حتی یعقد، فالصحیح أنه یحل الیدین، ثم یسلم تسلیمتین، کذا في الذخیرة. (خلاصة الفتاویٰ، کتاب الصلاة ، الفصل الخامس والعشرون في الجنائز نوع منہ إذا اذاجتمعت الجنائز ١/٢٢٥ رشیدیہ)


در المختار میں ہے۔

وهو سنة قیام له قرار فیه ذکر مسنون فیضع حالة الثناء، وفي القنوت و تکبیرات الجنائز۔ ( الدر المختار مع الرد ٢/١٨٨)


سعایہ میں ہے۔

ومن ہنا یخرج الجواب عما سئلت في سنۃ ست وثمانین أیضًا من أنہ ہل یضع مصلي الجنازۃ بعد التکبیر الأخیر من تکبیر أنہ ثم یسلم أم یرسل ثم یسلم؟ وہو أنہ لیس بعد التکبیر الأخیر ذکر مسنون، فیسن فیہ الإرسال۔ (السعایہ کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، مطلب في ارسال الیدین۔۔۔ بعد التکبیر الأخیر من تکبیرات صلاۃ الجنازہ) واللہ اعلم بالصواب۔


العارض مفتی آصف گودھروی

خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا

کوئی تبصرے نہیں: