سوال
السلامُ علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
جماعت کے لوگ گشت کرنے سے پہلے گیٹ پر چپلوں کےپاس دعا کرتے ہیں بجائے مسجد کے کیا یہ صحیح ہے؟
سائل: عنایت اللہ رحیم پور
الجواب وباللہ التوفیق
باسمہ سبحانہ وتعالی
دعاء جس حال میں بھی کی جائے اگر وہ دل سے ہو تو مقبول ہوتی ہے چاہے کھڑے کھڑے دعاء کریں یا سوتے سوتے دعاء کریں یا چلتے پھرتے دعاء کریں، لیکن یہ دعاء کی ہیئت مسنونہ نہیں ہے۔
دعا کی مسنون ہیئت یہ ہے کہ بوقت دعا دو زانوں بیٹھنا اور دونوں ہاتھوں کو سینے کے بالمقابل اٹھائے اور دونوں ہاتھوں کے درمیان تھوڑی سی خلاء وفصل رکھے اور دعا سے فراغت کے بعد دونوں ہاتھوں کو چہرے پر پھیرلے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے۔
والأفضل فی الدعاء أن یبسط کفیہ ویکون بینہما فرجة، وإن قلت․․․ والمستحب أن یرفع یدیہ عند الدعاء بحذاء صدرہ، کذا فی القنیة. مسح الوجہ بالیدین إذا فرغ من الدعاء․․․ کثیر من مشایخنا - رحمہم اللہ تعالی - اعتبروا ذلک وہو الصحیح وبہ ورد الخبر إلخ (الہندیة، کتاب الکراہیة باب الصلاة والتسبیح الخ: ۵/ ۳۹۲، بیروت) مستفاد فتاویٰ دار العلوم دیوبند۔۔
صورت مسئولہ میں اچھا یہ ہے کہ مسجد سے نکلتے وقت مسنون طریقے سے دعاء کریں اس طریقے کو فقہاء نے دعاء کے آداب و مستحبات میں ذکر نہیں کیا ہے لہذا یہ آداب دعاء کے خلاف ہے، اچھا یہ ہے کہ جو طریقہ مسنون ہے اس پر عمل کیاجائے، البتہ اس طرح سے دعاء کرنے سے وہ لوگ طعن و تشنیع کے مستحق نہیں ہوں گے، واللہ اعلم بالصواب۔
العارض مفتی آصف گودھروی
خادم مدرسہ ابن عباس گودھرا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں